انکوراج: ایک 28 سالہ برطانوی مہم جُو جاپان سے الاسکا اکیلے بذریعہ کشتی پہنچنے والی اولین خاتن بن گئی، جو 150 دن سمندر میں گزارنے کے بعد پیر کو رات گئے آلیوشن جزائر کے ایک چھوٹے سے قصبے میں پہنچی۔
انکوراج ڈیلی نیوز کے مطابق، آؤٹن نے آڈاک، الاسکا میں شمپین کی بوتل کے ساتھ خوشی منائی اور کمیونٹی ممبران و سپورٹران سے دعا سلام کی جو قریباً مہینوں میں انسانوں سے اس کا پہلا رابطہ تھے۔
آؤٹن پیر کی سہ پہر الاسکا کے ساحل کے نصف میل (800 میٹر) کے حلقے میں آ گئی تھی جس کے بعد ہواؤں اور لہروں نے اسے چٹانوں کی جانب دھکیلنا شروع کر دیا۔
سمندر پار کرنے کے حوالے سے آؤٹن کی پہلی کوشش 2012 میں ختم ہو گئی تھی جب وہ اور ایک اور بحری کشتی ران کو جاپان کے نزدیک امداد پہنچائی گئی جب ان کی کشتیاں استوائی طوفان میں بری طرح تباہ ہو گئی تھیں۔
اس سے قبل آؤٹن 2009 میں بحرِ ہند کو کشتی رانی کر کے پار کرنے والی کم عمر ترین انسان اور پہلی خاتون بن گئی تھی، جب اس نے آسٹریلیا سے موریشس تک کا سفر کیا۔