جاپان کے پاس سیلز ٹیکس بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، ایبے

ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے منگل کو عہد کیا کہ سیلز ٹیکس میں اضافے کے ساتھ آگے بڑھیں گے جسے پہاڑ نما قومی قرضے کو کم کرنے کے لیے ناگزیر سمجھا جاتا ہے، اگرچہ ناقدین کو شبہ ہے کہ یہ نوخیز اقتصادی بحالی کو پٹڑی سے اتار دے گا۔

یہ اقدام ایبے کے لیے بڑا سیاسی جوا بنا ہے — جیسا کہ پچھلے ایسے اضافے ان کے پیش روؤں کے کیرئیر ختم کرنے کی وجہ بن چکے ہیں — جس کے ہمراہ قدامت پسند رہنما دھچکے کی شدت کم کرنے کے لیے 5 ٹریلین ین کا محرکاتی پیکج بھی متعارف کروا رہے ہیں۔

منگل کا فیصلہ بینک آف جاپان (بی او جے) کی جانب سے اس کا سہ ماہی تانکان سروے جاری کرنے کے چند ہی گھنٹے قبل سامنے آیا، جو پانچ برس کی بلند ترین سطح پر پہنچا تھا۔

ٹوکیو میں واقع جاپان ریسرچ انسٹیٹوٹ کے سینئر معیشت دان ہیدیکی ماتسومورا نے کہا، “کمپنیاں اب بھی مزید سرمایہ کاری بارے محتاط ہیں ور وہ سیلز ٹیکس اضافے کے منفی اثرات پر فکرمند ہیں”۔

جاپان 3.8 فیصد کی مضبوط سالانہ اقتصادی نمو کے راستے پر گامزن ہے، جو جی 7 ممالک میں سب سے زیادہ ہے، جبکہ بازارِ حصص سال کے آغاز سے ہی قریباً 40 فیصد اوپر جا چکا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.