بینک فراڈ کے کیسوں میں اضافہ، این پی اے نے سائبر کرائم فورس شروع کر دی

ٹوکیو: نیشنل پولیس ایجنسی نے اس ہفتے ایک خصوصی آنلائن کرائم یونٹ کا اجراء کیا تاکہ انٹرنیٹ بینک کے حوالے سے بینک ٹرانسفر فراڈ کے کیسوں میں اضافے سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔

ٹی بی ایس نے بدھ کو خبر دی کہ این پی اے کے مطابق، آنلائن ماہرین کی ٹیم کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ انٹرنیٹ بینک ٹرانسفر فراڈ والے جرائم اور انٹرنیٹ فورمز پر غیر قانونی سرگرمیوں کی تفتیش کریں۔ یہ یونٹ انٹرنیٹ بینک ٹرانسفر فراڈ کے کیسوں کی بڑھتی ہوئی تعداد، معلومات حاصل کرنے والے وائرسوں اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں  سے نپٹنے کے لیے قائم کیا گیا ہے جن کے لیے خصوصی علم کی ضرورت ہوتی ہے۔

این پی اے نے کہا یہ ٹیم فی الوقت 26 افراد پر مشتمل ہے جن سے پورے ملک میں کیسوں سے نپٹنے کی توقع ہے۔

این پی اے نے کہا کہ انٹرنیٹ بینک فراڈ رواں برس اب تک بلند ترین شرح تک پہنچ چکا ہے، جہاں 18 بینکوں میں سے 615 کیسوں میں 550.57 ملین ین چرائے جا چکے ہیں۔ پورے 2012 کے دوران یہ ہندسہ 48.6 ملین ین تک رہا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.