ٹوکیو: جاپان میں کاپی رائٹ قانون پر نظرِ ثانی اور غیر قانونی ڈاؤنلوڈنگ کو قابلِ سزا اور بھاری جرمانوں والا جرم بنا دینے کے ایک برس بعد بھی موسیقی کی صنعت نے منافع میں کوئی غیر معمولی اضافہ حاصل نہیں کیا۔ درحقیقت پولیس نے ابھی تک کسی کو بھی اس جرم کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا۔
جاپان نے سرکاری طور پر اکتوبر 2012 میں موسیقی، فلموں اور سافٹویر قزاقوں کے خلاف قانونی کاروائی کا عمل شروع کر دیا تھا۔ خیر جسے ہم “قانونی کاروائی شروع کر دی” کہتے ہیں، درحقیقت اس میں کسی کو بھی اس قانون کے تحت نہ سزا دی گئی اور نہ کوئی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوا، چنانچہ شاید” باضابطہ طور پر قانونی کاروائی کی دھمکی دینے کا آغاز” شاید اس کے لیے بہتر الفاظ ہوں۔
کسی بھی انداز میں لگتا ہے کہ اس قانون کا کچھ اثر ہوا ضرور ہے — وِنی اینڈ شئیر نامی مقبول جاپانی پروگرام جو غیر قانونی فائلیں کے لیے استعمال ہوتا ہے، کا استعمال 40 فیصد کم ہو گیا ہے۔ قبل ازیں اکتوبر 2012 تا جون 2013 تک کے دورانیے میں اکتوبر 2011 تا جون 2012 کے مقابلے میں فروخت میں 5 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔