واشنگٹن: عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹائن لیگارڈ نے جاپان کے طے شدہ سیلز ٹیکس اضافے کو ملک کے مغلوب کُن قرضے کے بوجھ کو کم کرنے کی جانب ایک ابتدائی قدم قرار دیا اور مزید کوششوں کے لیے کہا۔
لیگارڈ نے کہا جاپان کو اپنا قومی قرضہ کم کرنے کے لیے “ایک قابلِ اعتبار منصوبے” کی ضرورت ہے، جو خام قومی پیداوار کے 250 فیصد تک پہنچ رہا ہے، جو ترقی یافتہ معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے۔
آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی، واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے کہا، “ابتدائی کنزمپشن ٹیکس اضافہ ایک خیر مقدمی اقدام ہے”۔ “ان پالیسی مبادیات کے بغیر اب تک حاصل کردہ کوئی بھی نتائج با آسانی ضائع ہو سکتے ہیں۔”
جاپانی وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ وہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت میں سیلز ٹیکس اپریل میں 5 فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد کرنا چاہتے ہیں، اور اس کے دھچکے کو 5 ٹریلین ین کے محرکاتی پیکج کے ذریعے کم کریں گے۔
تجزیہ نگاروں کو پریشانی ہے کہ یہ محصول صارفین کی طلب کو متاثر کرے گا، جو 20 سالہ اقتصادی کساد بازاری کو کم کرنے کی حکومتی کوشش کے لیے ناگزیر ہے۔