کوماموتو: اقوامِ متحدہ کے زیرِ اہتمام ایک تاریخی معاہدے کے لیے کانفرنس پیر کو میناماتا کے نزدیک کوماموتو میں شروع ہوئی، جس کا مقصد پارے کے استعمال اور اخراج کو لگام ڈالنا ہے اور جو جاپانی تاریخ کے بدترین صنعتی زہریلے پن کی جگہ کے قریب منعقد ہو رہی ہے۔
منتظمین نے کہا، قریباً 140 ممالک اور علاقوں سے وفود طے شدہ منصوبے کے مطابق ملک کے جنوب مغرب میں اس پانچ روزہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
یہ کانفرنس جنوری میں ایک اتفاقِ رائے کے بعد ہو رہی ہے جس میں پارے، جو انتہائی زہریلی دھات ہے، پر پہلے قانونی بندھنوں والے معاہدے کی تفصیلات بیان کی گئی تھیں۔
متظمین نے کہا، تمہیدی ملاقاتیں پیر کو مذکورہ مقام پر شروع ہوئیں، جبکہ مقامی میڈیا نے کہا کہ متوقع طور پر معاہدہ جمعرات کو متفقہ طور پر اپنا لیا جائے گا۔
اس معاہدے کو میناماتا کنونشن برائے پارہ کا نام دیا گیا ہے، جو ایک مقامی فیکٹری کی جانب سے تلف کردہ پارے کی وجہ سے جاپانی شہر میں مرنے والے 2000 افراد اور بہت سے دیگر کے بیمار ہونے پر خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اپنایا گیا۔
یہ معاہدہ مصنوعات کی ایک لمبی تعداد بشمول پارے والے تھرمامیٹروں کو 2020 تک ختم کرنے کی تاریخ مقرر کرتا ہے، جبکہ یہ متن حکومتوں کو 15 برس کی مدت دیتا ہے کہ پارے کی تمام تر کان کنی بند کر دیں۔