واشنگٹن: واشنگٹن میں چین کے سفیر نے منگل کو کہا، جاپان کو احساس کرنا چاہیے کہ 1945 میں اس کی شکست “صرف” ایٹم بموں کی وجہ سے نہیں تھی اور اسے دوسری جنگِ عظیم کے بعد آرڈر کو چیلنج نہیں کرنا چاہیئے۔
چین اور جاپان کے درمیان سخت کشیدگی کے دوران سفیر کوئی تیان کائی نے کہا ایسا تاریخی ادراک ایشیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان “سب سے اہم معاملہ ہو سکتا ہے”۔
کوئی نے ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے جاپان میں “کچھ سیاستدانوں” کے “انتہائی غلط اور خطرناک” موقف کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ ان کا ملک 1945 میں صرف ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملوں کی وجہ سے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
تاریخی معاملات مشرقی ایشیا میں ایک نزاعی شعبہ ہیں، جہاں بہت سے چینی اور کوریائی جاپان پر الزام لگاتے ہیں کہ اس نے اپنی ماضی کی توسیع پسندی سے دیگر ایشیائی ممالک کو پہنچنے والے دکھ کا مکمل مداوا نہیں کیا۔ مئی میں جاپان نے ایک احتجاج ریکارڈ کروایا تھا جب جنوبی کوریائی اخبار نے دنیا کے اکلوتے ایٹمی حملوں کو “خدائی قہر” قرار دیا۔