ٹوکیو: جمعرات کو جاپان کے بدترین صنعتی زہر آلودگی سے متاثرہ مقام کے قریب منعقدہ اقوامِ متحدہ کی ایک کانفرنس نے پارے کے کنٹرول پر معاہدہ اپنا لیا، جیسا کہ ٹوکیو نے غریب اقوام کو اس آلودگی سے نمٹنے میں مدد کے لیے 2 ارب ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا۔
اہلکاروں کے مطابق، کوئی 140 ممالک اور علاقہ جات سے وفود نے بعد ازاں دن کو دنیا کے معاہدے پر دستخط کیے جو انتہائی زہریلی دھات پر قانونی پابندیاں عائد کرتا ہے۔
پارے پر میناماتا کنونشن کو جاپانی شہر کے حوالے سے نام دیا گیا ہے جہاں دسیوں ہزار لوگ بیمار ہو گئے تھے — جن میں سے 2000 اب تک مر چکے ہیں– جب انہوں نے ایک مقامی فیکٹری سے خارج شدہ فضلے سے آلودہ پانی سے پکڑی گئی مچھلی اور پترا مچھلی کھا لی تھی۔
بدھ کو افتتاحی تقریب کے لیے ارسال شدہ ایک ویڈیو پیغام میں جاپانی وزیرِ اعظم شینزو آبے نے 2014 سے 2016 کے دوران 2 ارب ڈالر کا وعدہ کیا تاکہ ترقی پذیر اقوام کو ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے میں مدد دی جا سکے۔
جاپانی وزیرِ ماحولیات نوبوتیرو اشی ہارا نے افتتاحی تقریب میں کہا، “یہ اہم ہے کہ بہت سی ترقی پذیر اقوام اس معاہدے کی توثیق کریں تاکہ یہ جلد از جلد نافذ العمل ہو سکے”۔