ٹوکیو: جماعت کے ایک سینئر پالیسی ساز کے مطابق، جاپان کی حکمران جماعت اس ماہ تجاویز پیش کرے گی کہ تباہ حال فوکوشیما ایٹمی پلانٹ کے مسائل زدہ آپریٹر سے کیسے نپٹا جائے، جبکہ ان تجاویز میں دیو ہیکل یوٹیلیٹی کے ٹکڑے کرنا بھی ایک انتخاب ہو گا۔
2011 میں فوکوشیما پلانٹ کے ری ایکٹروں کو تباہ کرنے والے زلزلے و سونامی سے تعمیرِ نو کے لیے لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی ٹاسک فورس کے سربراہ، تاداموری اوشیما نے رائٹرز کو بتایا کہ حکومت کو پلانٹ پر آلودہ پانی کے ریلوں سے نپٹنے اور اسے سبکدوش کرنے سے بڑھ کر کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
اوشیما نے ایک انٹرویو میں کہا موجودہ نظام کام نہیں کر رہا، جیسا کہ کام کے انچارج کے طور پر ٹیپکو کی تقرری سے رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
وزیرِ اعظم شینزو آبے نے وعدہ کیا ہے کہ حکومت فوکوشیما پر آلودہ پانی پر قابو پانے کی بنیادی ذمہ داری قبول کرے گی، اور دنیا کو بتایا کہ “صورتحال قابو میں ہے”۔
اوشیما، جو ایل ڈی پی کے سابق نائب صدر ہیں، نے اطلاع کے مطابق پچھلے ماہ تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کی سبکدوشی — ایک ایسا عمل جس پر 30 برس اور کم از کم 100 ارب ڈالر کا خرچ آنے کی توقع ہے — والا کام ٹیپکو سے لینے کی تجویز پیش کی تھی۔