ٹیپکو: ایک جاپانی اخبار نے ہفتے کو اقوامِ متحدہ کے پینل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، جاپانی حکام نے شاید فوکوشیما ایٹمی پلانٹ کی آفت کے پہلے مرحلے میں کارکنوں کی تابکاری کی زد پذیری کا 20 فیصد کم تخمینہ لگایا تھا۔
مارچ 2011 میں ایک شدید زلزلے اور سونامی نے ٹوکیو کے شمال میں ایک ایٹمی بجلی گھر، جو ٹوکیو الیکٹرک پار کو (ٹیپکو) کے تحت چلتا تھا، کے تین ری ایکٹروں کو جزوی طور پر پگھلا دیا تھا۔ کمپنی تب سے خارج ہونے والی تابکاری سے نمٹنے میں مسائل کا شکار رہی ہے۔
آساہی شمبن کے مطابق، اقوامِ متحدہ کی سائنسی کمیٹی برائے تابکاری اثرات نے 12 اکتوبر کو اپنی رپورٹ کے خلاصے میں حکومت اور ٹیپکو کے تابکاری تخمینہ جات پر شبہات اٹھائے۔
اخبار نے کہا، اقوامِ متحدہ کی کمیٹی نے حکومت، ٹیپکو اور دیگر کی جانب سے مہیا کردہ ڈیٹا کی مدد سے اکتوبر 2012 کو یا قبل ازیں پلانٹ پر کام کرنے والے 25000 لوگوں کی تابکاری کی زد پذیری کا مطالعہ کیا۔
تابکاری کی زیادہ زد پذیری کو سرطان کی زیادہ شرح اور تھائی رائیڈ کے نقائص سے جوڑا جاتا ہے۔