ٹوکیو: جاپانی میڈیا نے آبے کی حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک معاون کا حوالہ دیتے ہوئے اتوار کو خبر دی، وزیرِ اعظم شینزو آبے اغلباً برس کے آخر تک جنگی ہلاک شدگان کے متنازع یاسوکونی مزار کا دورہ کریں گے۔
ایسا کوئی دورہ یقیناً ہی جاپان کی ماضی کی جارحیت کا شکار ایشیائی ممالک کو مشتعل کر دے گا۔
یہ میڈیا اطلاعات اس وقت آئی ہیں جب دو دن قبل ایک جاپانی وزیر اور 100 سے زائد قانون سازوں نے مزار کا دورہ کیا، جس سے چین نے فوری طور پر تعلقات تباہ کرنے کا الزام لگایا۔
کیودو نیوز ایجنسی نے خبر دی، ایک اور وزیر اور کابینہ کے رکن کیجی فورویا نے اتوار کو مزار کا دورہ کیا تھا، جو خزاں کے میلے کا آخری دن تھا۔
آبے کہہ چکے ہیں کہ انہیں 2006 تا 2007 کے دوران اپنی پہلی وزارتِ عظمیٰ کے دور میں مزار کا بذاتِ خود دورہ نہ کرنے کا افسوس ہے۔
کیودو نے ہاگیودا کے حوالے سے بتایا، “کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جب وہ وزیرِ اعظم ہیں تو انہیں کسی وقت مزار کا دورہ ضرور کرنا چاہیے، تاہم سال میں ایک مرتبہ مزار کا دورہ ضرور کیا جانا چاہیئے”۔