ٹوکیو: اہلکاروں نے پیر کو کہا، فوکوشیما کے ایٹمی بجلی گھر کے اطراف میں واقع تابکاری سے بہت زیادہ متاثر کچھ قصبات کی صفائی کا کام شیڈیول سے بہت پیچھے ہے، چنانچہ رہائشیوں کو واپسی سے قبل چند برس مزید انتظار کرنا ہو گا۔
وزارتِ ماحولیات کے اہلکاروں نے کہا کہ وہ انخلائی علاقے کی 11 میں سے چھ میونسپلٹیوں کے صفائی کے شیڈیول پر نظرِ ثانی کر رہے ہیں، جہاں سے مارچ 2011 کے زلزلے و سونامی کے بعد رہائشیوں کا انخلاء کروایا گیا تھا جب فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے تین ری ایکٹر پگھلاؤ کا شکار ہو گئے۔
صفائی کے کام کے انچارج وزارتِ ماحولیات کے اہلکار شیگے یوشی ساتو نے کہا، ابھی تک اس علاقے میں کسی کو رہنے کی اجازت نہیں دی گئی، تاہم حکومت نے کچھ علاقوں میں صفائی کی ابتدائی کوششوں کے بعد دن کے اوقات میں گھروں اور کاروباروں کے چکر لگانے کی اجازت دی ہے۔
ساتو نے تاخیر کے لیے کئی جواز پیش کیے، جن میں صفائی کے عمل سے پیدا ہونے والے ملبے کو ذخیرہ کرنے کے لیے جگہ کی عدم دستیابی بھی شامل ہے۔ کچھ رہائشیوں نے اپنے پڑوس میں تابکار ملبہ تلف کرنے کی مخالفت کی ہے۔