بہت دیر کی مہربان آتے آتے
تحریر : ظہیر دانش
جاپان میں ایک مقامی نیٹ پر پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل جناب محترم اقبال جھگڑا صاحب کی ایک ویڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا ۔ ویڈیو دیکھنے اور سننے کے بعد جو پہلا جملہ ذہن میں آیا وہ یہی تھا کہ ْبہت دیر کی مہربان آتے آتے ٗٗ بہت سی باتوں سے پہلےپاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکر ٹری اقبال ظفرجھگڑا صاحب کی ویڈیو میں کہی گئی ہدایات اور اپیل کو من وعن پڑھتے ہیں۔
بسم ِ اللہ الرَّحمٰن ِ الرَّ حیمِ
جاپان کی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی تنظیم کو اسلام و علیکم اور ایک بے پناہ دعائیں ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ سب کو کامیابی اور کامرانی عطا فرمائے ۔ آپ اپنے وطن سے باہر بیٹھ کر وطن کے لیے جو کچھ کررہے ہیں ۔ میں سمجھتا ہوں اس کی مثال بہت کم ملتی ہے اور میرے پاس الفاظ نہیں ہیں جس سے آپ کو خراج تحسین پیش کروں اس کے ساتھ ساتھ مجھے کچھ ایسی خبریں ملی ہیں جس سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ کچھ لوگ وہاں پر (جاپان میں) گروپ بندیاں بنا رہے ہیں جوکہ یقناً آپ کی تنظیم اور جماعت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔لہذا میں آپ سے اپیل کرتا ہوں اقبال ظفرجھگڑا سیکرٹری جنرل پی ایم ایل این کی حیثیت سے یہ آپ سےمیں اپیل کرتا ہوں کہ آپ اپنی صفوں میں اتحاد اور اتفاق قائم رکھیں۔ کسی کی باتوں میں نہ آئیں۔ اس وقت جماعت نے جو تنظیم (جاپان میں) بنائی ہے جس کے صدر ملک نور صاحب ہیں اور ان کے ساتھ جو کابینہ بن چکی ہے اور اُن کی نو ٹیفیکشن ہوچکی ہے۔ اُس کے ساتھ کام کریں تو انشاء اللہ اس میں برکتیں بھی ہوں گی۔
اگر کوئی تبدیلی ہوگی تو وہ یقناً آپ کو یہاں( پاکستان میں پی ایم ایل این کے مرکز) سے دی جائے گی۔ نہ کہ آپ وہاں (جاپان میں) پر فیصلے کرکے اور گروپ بندیاں بنا کر فیصلے کریں گے۔ جس سے جماعت کو اور اس کی ساکھ کو بہت نقصان پہونچ سکتا ہے۔ مجھے امید ہے اور مجھے پوری توقع ہے کہ انشاء اللہ میرے اس اپیل کو آپ بڑے غور سے سنیں گے بھی اور اس پہ عمل درآمد بھی کریں گے۔
اللہ آپ کو ہمیشہ کامیاب اور کامران رکھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ والسلام اقبال جھگڑا
یہ تھا پی ایم ایل این پاکستان کے سیکرٹری جنرل جناب اقبال جھگڑا صاحب کا جاپان میں خود ساختہ دھڑے بندیوں کے خاتمہ کے لیے مختصر لیکن مدلّل بیان جوکہ انہوں نے ستمبر 2013 ، کو بذریعہ ویڈیو دیا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے گروپ بندیوں کے خاتمہ کے لیے اس سے خوبصورت ،مختصر بیان اور کیا ہو سکتا ہے۔ یہ بیان ایک ایسا جیتا جاگتا نوٹیفیکیشن ہے جس سے انکار ممکن ہی نہیں۔
قارئین اکرام کو معلوم ہوگا کہ اس نوٹیفیکشن یا اعلی قیادت کی طرف سے منظوری کے لیے مسلم لیگ ن جاپان کے دوستوں نے اس جاپان میں کیسے کیسے گھٹیا حرکتیں و طریقے اپنائے کہ شیطان بھی شرماجائے۔۔ کون تھا جو ان مسلم لیگیوں کے شر سے محفوظ رہا ان کی اپنی ہی پارٹی کے لوگوں نے ایک دوسرے کی عزتوں کو جس طرح نیلام کیا وہ جاپان میں مسلم لیگ ن کی تاریخ کے غیلظ اور گندے باب میں لعنتوں اور بدعاوں کے ساتھ غلیظ حرفوں سے لکھا جائے گا ۔ پاکستان کیمونٹی کو مسلم لیگ ن (جاپان ) کے عہدیداروں نے جس طرح آپس میں لڑوانے میں جو مرکزی اور گھٹیا کر دار ادا کیا ہے وہ جاپان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے۔ بانیان پاکستان کی جماعت کے نام پر ان مسلم لیگیوں نے جو غلاظتیں ایک دوسرے پر پھینکیں تھیں اس بدبو دار غلاظلتوں سے جاپان کی فضا سوگوار آج بھی ہے۔ مسلم لیگیوں نے عہدوں کی بندر بانٹ میں اپنے ہی پارٹی کے بزرگ،جوان کسی کو نہیں چھوڑا کسی کی پگڑی تھی ، کس کی چادر تھی جو میلی نہیں ہوئی۔ یہاں تک کے ان لیگیوں کے شراور دشنام طرازیوں سے چار دیواری میں رہنے والی نہ کوئی عزت دار خاتون محفوظ رہی نہ ان کے بچے۔
جاپان میں تقریباً پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں کے عہدیداران و کارکنان بھی موجود ہیں اور ان کے اپنے ضابطہ یا بے ضابطہ چلتے پھرتے دفاتر یا اپنے اپنے فوٹووں سے سجے زمین پر ٹھونکے گئے خود نمائی کے میوزیم بھی ۔ سیاسی پارٹی کے اندر اپنے اندرونی اختلافات یا گروپ بندیاں بھی ہوتی ہیں لیکن اچھی اور مضبوط تنظیم وہ ہی ہوتی ہے جو اپنے اندرو نی اختلافات کو باہر نہ آنے دے اور جلد از جلد اختلافات کا سدباب کرے۔ اس کی ایک اعلی مثال جاپان میں پاکستان تحریک انصاف کے دوستوں نے قائم کی۔ جہاں سازشوں کے کاندھے پر سوار ہو کر گروپ بازی کی مشق کی جارہی تھی اور اب گروپ بنا تب بنا جیسے خوف سے اپنی ہی پارٹی کے دوست احباب بھی ہراساں ہو رہے تھے کہ اچانک پارٹی کی اعلی قیادت مرکزی عہدیداران نے اپنی سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سازش کو نا صرف کچل دیا بلکہ جاپان میں پاکستانیوں کے لیے سماجی سابقہ تنظیم (منتخبہ ) کے دوستو ں جیسی ایک اور شاندار مثال قائم کردی جو کہ سیاسی تنظیموں کی طرف سے امن بھائی چارگی، دھڑے بندیوں کے خاتمے کے لیے اگر پہلی شاندار مثال کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ہم عوام ہونے کی حیثیت سے پاکستان تحریک انصاف کے خالد فریدی، تجمل حسین خان، دولت خان، چوہدری رزاق بھائی اور تمام عہدیدار ان و کارکنان کے مشکور ہیں کہ انہوں نےپاکستان کیمونٹی کو ذہنی اذیت سے بچایا اور گروپ باز وںکو اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا ورنہ یہ گروپ باز جہاں گئے وہاں گروپ چھوڑ آئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے تمام عہدیداران و کارکنان مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے انصاف کے لیے بے انصافی کاہاتھ نہیں تھاما ۔ جس طرح خالد فریدی، تجمل خان، دولت خان، چوہدری رزاق جیسے سینئر و بانی عہدیداران نے اپنی پارٹی کے مفاد کے لیے اپنے عہدوں سے استعفی دیابلکہ الیکشن کے ذریعے آنے والے عہدیداران کو کھلے دل اور بازووں کے ساتھ ان کو خوش آمدید کہنے کی بھی نوید سنائی۔ اللہ پاکستان تحریک انصاف جاپان کے تمام دوستوں کی اس قربانی اور جذبہ ایثا ر کو قبول فرمائے ۔
مسلم لیگ ن کے انتہائی قابل احترام مرکزی عہدیدار اقبال جھگڑا صاحب کی مخلصانہ اپیل اور ہدایت کے باوجود بھی اگر کوئی اپنی ڈیرھ اینٹ کی مسجد بنانے پر تلا ہوا ہے ،ہٹ دھرمی سے باز نہیں آتا تو شائد ایسے ہی لوگوں کے لیے شاعر نے کہا ہوگا ْ ایسے سخن فروشوں کو مر جانا چاہیے ٗ ۔ کاش کے پاکستان پیپلز پارٹی جادمانی گروپ(جاپان) کے دوستوں کو بھی ان کی پارٹی کا کوئی عہدیدار محترم اقبال ظفر جگھڑا صاحب جیسا کوئی نوٹیفکیشن دینے والا مل جائے تاکہ پاکستان کیمونٹی کو ایک اور سیاسی پخ اور ذہنی اذیت سے نجات مل جائے۔ ورنہ تو اب دوسری پارٹیوں کے عہدیداران کے ساتھ فوٹو سیشن کروا کروا کر تو ان کی سیاسی سماجی یتیمی چھپائے نہیں چھپ رہی۔ کوئی تو ہو جو ان کی تنہائیوں سیاسی ، سماجی یتیمی کے دکھوں کا مداوا کرے ۔
ہمارے محسن ملک جاپان میں اس وقت کاروباری حالات خراب ہیں اور پے در پے آنے والی قدرتی آفات نے بھی حلیہ بگاڑ رکھا ہے ہمیں چاہیے کہ اپنے محسن ملکوں میں دوسری قوموں کے نارمل انسانوں کے ساتھ نارمل انسانوں کی طرح رہنا بسنا سیکھیں۔ ہمیں ہماری خود غرضی، مفاد پرستی، جھوٹی اناٗوں نے نہ تو چین سے جینے دیا اور نہ ہی اس قابل رہنے دیا کہ ہم اس زمین و آسمان کی پیدائش پر غور فکر کریں۔ انسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے خاموش رہ کر ،نمود ونمائش کی آلائشوں سے پاک رہ کر کوئی کارہائے نمایاں انجام دے سکیں۔ ہماری خود ساختہ مذہبی ،سیاسی، مکاریوں ،عیاریوں نے اتنی فرصت ہی نہیں دی کہ اس زمین پر انسانوں کی بنیادی سہولیات کے لیے کوئی ایجاد ہی کرسکتے ہمارے پاس صدیوں سے پیشاب سے کپڑے بچانے کو تو بہت سے مقدس اقوال ہیں لیکن آج تک ایک بہترین واش سسٹم بنانے سے قاصر ہیں ۔ ہمارا تو چندہ خور مولوی چڈھا بھی رنگیلا بنا اللہ کے گھر میں اللہ کے نام پر عوام الناس کو چیخ چیخ کر صلواتیں سنا رہا ہوتا ہے۔ غرض یہ کہ ہمارے پاس اخلاق و تمیز اور غور و فکر ، عملی اقدامات کے سوا سب کچھ ہے ۔۔ جاپان میں فضول قسم کی سیاسی ،سماجی، مذہبی سرگرمیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے اتنی جگ ہنسائی کے بعد اب تک ہمیں اپنی کم مائیگی کا احساس ہو جانا چاہیے ہم اب سن بلوغت کی لائن کراس کر کے پیرانہ سالی کی حدود میں سانس لے رہے ہیں جو کہ اب گنی چنی ہی رہ گئی ہیں۔ مسلم لیگ کے دوستوں کو چاہیے کہ وہ اب پاکستان کیمونٹی کی جان چھو ڑ دیں اور خدارا اپنے قائدین کی ہدایت پر ان کی مخلصانہ اپیل پر عمل پیرا ہوں ۔ اپنی پارٹی کے قواعد و ضوابط کا احترام کریں ۔جو لوگ اپنی پارٹی کے قوائد و ضوا بط کو نہیں مانتے اپنے مرکزی قائدین کی مخلصانہ اپیل تک کو خاطر میں نہ لائیں ایسے لوگ نہ تو کسی پارٹی کےمخلص ہوتے ہیں اور نہ ہی کسی دوسری سماجی کاروائی میں اہم کر دار ادا کرنے کے لائق ہوتے ہیں ۔ جب قائدین نے کسی کو آپ کا صدر منتخب کر لیا ہے تو پھر چو ں و چرا کیسی۔ آپ لوگ پارٹی کے اندر رہ کراخلاق کے دائرے میں اپنی بات منوانے کی کوشش کریں۔ ناکہ باہر فضول قسم کے فوٹو سیشن کر وا کر ہماری (عوام کی )اپنی اور اپنی پارٹی کی جگ ہسنا ئی کا سبب بنیں۔ ایسا نہ ہو کہ محسن ممالک و اقوام کہیں یہ سوچنے پر مجبور ہ ہو جائیں کہ شاعر سے معذرت کے ساتھ
انسان کو مسلمان تو ہو لینے دو ۔۔۔ یہ زمین تمہیں اور بھی تنگ دکھائی دے گی۔