میزوہو کے سی ای او گینگسٹر قرضہ اسکینڈل سے بچ جائیں گے

ٹوکیو: بظاہر لگ رہا ہے کہ میزوہو فائنانشل گروپ کے سربراہ گینگسٹروں کے لیے بینک قرضوں کے انکشاف سے بچ جائیں گے، ایک ایسا اقدام جو اثاثوں کے لحاظ سے جاپان کے دوسرے بڑے بینک کی کارپوریٹ گورنس بہتر بنانے کے لیے ان کی کوششوں کے احیاء کی وجہ بنے گا، جو حال ہی میں لڑکھڑانے لگی تھیں۔

قرضوں پر مچنے والی ہاہا کار نے پچھلے ماہ کے دوران (بینک کے سربراہ) ساتو کو ان کی مہم سے غافل کر دیا ہے جو مالیاتی گروپ کے دھڑوں کو متحد کرنا چاہتے ہیں، جو مالیاتی کارکردگی کے حوالے سے جاپان کے دو دیگر “میگا بینکوں” کے کلیدی اقدامات سے عاری ہے۔

جاپان کی تمام تر مالیاتی دنیا میں یاکوزا مجرم تنظیموں اور زیرِ زمین کے دیگر عناصر کی بااثر پہنچ کو نمایاں کرنے کے علاوہ یہ اسکینڈل کارپوریٹ گورنس میں موجود لغزشوں کا خلاصہ بھی پیش کرتا ہے، جنہیں ساتو ٹھیک کرنے کی جد و جہد میں مصروف ہیں۔

میزوہو بری گورنس اور عدم تعمیل کی زد میں بطور خاص (اور با آسانی) آ سکتا ہے چونکہ اپنے قیام –جو جاپان کے مالیاتی بحران کے دوران تین ناکام ہوتے بینکوں کے ادغام سے پیدا ہوا — کے 13 برس بعد بھی یہ ایک بینک کے اندر تین بینکوں کا وجود رکھتا ہے۔ اس سے بھی شدید مسئلہ یہ ہے کہ میزہو سومیموتو متسوئی فائنانشل گروپ سے بلحاظ اثاثہ جات 16 فیصد بڑا ہے لیکن اس کا مارکیٹ سرمایہ اور منافع قریباً 30 فیصد کم ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.