ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو آبے نے ہفتے کو شائع شدہ ایک انٹرویو میں کہا کہ جاپان چین کی جانب زیادہ جارح مزاج ہونے کے لیے تیار ہے جیسا کہ بیجنگ نے مشتعل کرنے پر جوابی حملے کی دھمکی دی ہے۔
آبے، جن کا انٹرویو وال اسٹریٹ جرنل نے کیا، نے کہا جاپان کو کسی بھی چینی کوشش کے خلاف تحفظ کے لیے قیادت کرنی چاہیئے جس کا مقصد بذریعہ طاقت اپنے سفارتی مقاصد حاصل کرنا ہو۔
انہوں نے کہا جنوب مشرقی ایشیائی رہنماؤں کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں میں انہیں احساس ہوا کہ علاقہ چین کی جانب سے زیادہ منہ پھٹ سفارتکاری کے دوران سلامتی کے حوالے سے ٹوکیو کی قیادت کا خواہاں ہے۔
“خدشات موجود ہیں کہ چین، قانون کی بجائے، طاقت کے ذریعے صورتحال تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم اگر چین یہ راستہ چنتا ہے، تو یہ پر امن انداز میں ابھرنے کے قابل نہیں ہو گا،” انہوں نے اخبار کو بتایا۔
چین نے جاپانی میڈیا کی ان خبروں کی مذمت کی کہ آبے نے جاپان کے لیے ایک پالیسی کی منظوری دی ہے تاکہ انتباہ کے باوجود جاپانی فضائی حدود حدود نہ چھوڑنے والے غیر ملکی ڈرون طیاروں کو مار گرایا جائے۔
وزارتِ دفاع کے ترجمان گینگ یان شینگ نے وزارت کی ویب سائٹ پر کہا، “چین کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے چینی فوج کے مستحکم ارادے اور عزم کو ہیچ نہ سمجھیں”۔