ٹوکیو: چین نے پیر کو متنازع جزائر پر جاپان پر دباؤ جاری رکھا اور اپنے کوسٹ گارڈ اس علاقے میں بھیج دئیے، جیسا کہ قبل ازیں ویک اینڈ پر ٹوکیو کے جانب سے اس کے ڈرون گرانے کی اخباری اطلاعات پر بیجنگ نے “جنگ” کی دھمکی دی تھی۔
جزائر پر بدتر ہوتے تلخ تنازع اب تک کے شدید ترین بیانات میں سے ایک میں بیجنگ نے کہا تھا کہ اگر جاپان نے اس کے غیر انسان بردار طیارے پر گولی چلائی، تو وہ “شدید اشتعال انگیزی کے مترادف ہو گا، جنگی اقدام جیسا”۔
جاپانی کوسٹ گارڈ نے کہا، پیر کو چینی کوسٹ گارڈ کے چار جہاز صبح 10 بجے کے فوری بعد سینکاکو جزائر کے علاقائی پانیوں میں داخل ہو گئے، جنہیں بیجنگ دیاؤ یو پکارتا ہے۔
چینی جہازوں نے ستمبر 2012 میں جاپان کی جانب سے تین جزائر کو قومیانے کے بعد سے درجنوں بار ایسا کیا ہے۔ ہر مرتبہ وہ اپنے مساوی تعداد والے جاپانی مخالفین کے ساتھ انتباہات اور اس کی ملکیت پر دعوؤں کا تبادلہ کرتے ہیں۔
جاپان نے 1895 میں انہیں شامل کیا تھا جو اس کے مطابق اس وقت غیر دعویٰ شدہ جزائر تھے۔