ٹوکیو: ایک جاپانی قانون ساز نے جمعرات کو شہنشاہ کو ایک خط پکڑایا جس میں فوکوشیما ایٹمی آفت کے صحت پر اثر پر خدشات ظاہر کیے گئے تھے، اور شہنشاہ کو سیاست میں ملوث کرنے کی کوشش کر کے گویا ایک مقدس روایت توڑ ڈالی۔
تارو یاماموتو، جو ایٹمی توانائی مخالف کارکن بھی ہیں، نے اکی ہیتو کو خط ایک گارڈن پارٹی کے دوران پکڑایا، جس سے انٹرنیٹ پر احتجاج کا طوفان کھڑا ہو گیا جہاں ناقدین اس کے اقدام پر صدمے میں آ گئے۔
اکی ہیتو نے خط اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے سر کو جھکایا اور پھر اسے قریبی حاجب کو پکڑا دیا۔ یاماموتو نے کہا انہوں نے کوئی تبصرہ نہ کیا۔
اکی ہیتو، جو دسمبر میں 80 برس کے ہو جائیں گے، مکمل طور پر رسمی کردار ادا کرتے ہیں اور سیاسی ہنگامے سے بلند رہتے ہیں۔
وہ شاہی خاندان کو لوگوں کے قریب لانے کی جد و جہد میں مصروف رہے ہیں۔ قدامت پسند جاپانی ان سے عقیدت رکھتے ہیں، جبکہ بہت سے دیگر ان کی جانب محبت آمیز میلان رکھتے ہیں۔ کچھ جاپانی اس خاندان کو غیر متعلق سمجھتے ہیں۔
کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سوگا نے بھی اپنی ناخوشی کا اظہار کیا، اور ایک نیوز کانفرنس کو بتایا: “ایسے موقعے پر مناسب رویے کی ایک حد ہوتی ہے”۔