محققین کا ذیابیطس کے دہنی علاج کی جانب ایک اور قدم

ٹوکیو: جاپانی محققین نے ذیابیطس کے دہنی علاج (منہ کے ذریعے دوا کھانے کا عمل) کی جانب ایک اور قدم بڑھایا، جس سے تیزی سے فربہ ہوتی دنیا میں اس بیماری کے خلاف بریک تھرو کی امید پیدا ہوئی ہے۔

جامعہ ٹوکیو کے سائنسدانوں نے کہا انہوں نے ایک مرکب تیار کیا ہے جو خون کی نالیوں میں گلوکوز کو کنٹرول کرتا ہے۔ (خوراک ہضم ہونے کے بعد شکر کی ایک قسم گلوکوز میں تبدیل ہو کر سارے جسم کو پہنچتی ہے۔)

کچھ لوگوں میں گلوکوز کی بے قابو مقدار ٹائپ 2 ذیابیطس کی وجہ بنتی ہے، ایک ایسی حالت جو دل کی بیماریوں، دوروں اور گردے فیل ہونے کی وجہ بن سکتی ہے۔

مطالعات سے پتا چلا ہے کہ فربہ لوگوں میں ایڈیپو نیکٹن کی مقدار میں کمی کا رجحان ہوتا ہے — ایک ایسا ہارمون جو گلوکوز کو قابو میں رکھتا ہے اور انسولین کے موثر پن میں اضافہ کرتا ہے۔

اب جاپان میں محققین نے آڈیپو رون نام ایک مرکب تیار کیا ہے جو اس ہارمون کے کام کی نقل کرتا ہے۔ ایڈیپو نیکٹن، جو آنت سے گزرتے ہوئے ٹوٹ جاتا ہے،  کے برعکس آڈیپو رون بغیر کسی نقصان کے سیدھا خون میں جا شامل ہوتا ہے۔

ایڈیپو رون ذیابیطس کے ممکنہ دہنی علاج کے لیے “ایک سرکردہ مرکب” ہو سکتا ہے، یہ بات توشیماسا یاماگوچی نے بتائی، جو جامعہ ٹوکیو میں گریجویٹ اسکول آف میڈیسن کی تحقیقاتی ٹیم کے رکن اور لیکچرار ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.