تائپے: اہلکاروں کے مطابق، تائیوان اور جاپان منگل کو تائپے میں ای کامرس اور پیٹنٹس پر مشتمل معاہدوں پر دستخط کریں گے، جو مشرقی بحرِ چین کے متنازع پانیوں میں ماہی گیری کے حقوق کے معاہدے کے بعد ان کے قریبی تعلقات کی ایک اور نشانی ہے۔
دستخط کیے جانے والے پانچ معاہدوں میں دواؤں کے قوانین، ریلوے اور بحری شعبے میں تعاون اور فضائی تلاش و مدد شامل ہیں۔
وزارتِ خارجہ کی ترجمان خاتون آنا کاؤ نے اتوار کو اے ایف پی کو بتایا، “یہ یقیناً جاپان کے ساتھ تعلقات کو وسیع اور مستحکم کریں گے”۔
تائیوان نے اپریل میں انتہائی متوقع معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت تائیوانی ٹرالروں کو مشرقی بحرِ چین کے جزائر کے پانیوں میں ماہی گیری کی اجازت ہو گی جو ٹوکیو سینکاکو کے نام سے کنٹرول کرتا ہے تاہم چین اور تائیوان دیاؤیو کے نام سے ان پر دعویٰ کرتے ہیں۔
ان جزائر کے اطراف میں واقع پانی ممکنہ طور پر قدرتی ذخائر (معدنیات، تیل، گیس) سے مالا مال سمجھے جاتے ہیں، اور تائیوانی ماہی گیر آبائی ماہی گیری حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں۔