ٹوکیو: سابق وزیرِ اعظم جونی چیرو کوئیزومی نے ایٹمی توانائی پر اپنے یو ٹرن کا دفاع کیا ہے۔ یوکوہاما میں پیر کو بات چیت کرتے ہوئے کوئیزومی نے تنقید کو مسترد کیا کہ انہوں نے جاپان کے ایٹمی توانائی پر انحصار کے حوالے سے اپنا موقف بدل لیا ہے۔
اس معاملے پر ہنگامہ آرائی 20 اکتوبر کو شروع ہوئی جب کوئیزومی –جو سیاست سے ریٹائر ہو چکے ہیں– نے صوبہ چیبا میں ایک تقریر کی، جس میں انہوں نے کہا کہ جاپان کو ایٹمی توانائی سے نجات حاصل کر لینی چاہیئے، اگرچہ اپنی وزارتِ عظمیٰ میں وہ ایٹمی توانائی کو آگے بڑھاتے رہے تھے۔
ان کی تقریر نے حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے اندر ہلچل پیدا کی۔ چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا اور اقتصادی بحالی کے وزیر آکیرا آماری دونوں نے کوئیزومی کے تبصروں کو ایک نجی شہری کے خیالات کہہ کر رد کر دیا۔
کوئیزومی نے کہا “جو کچھ ہوا اس پر غور کرتے ہوئے، اور فوکوشیما پلانٹ پر صرف شدہ ایٹمی ایندھن کے راڈز سے نپٹنے کے لیے کسی منصوبے کی عدم موجودگی دیکھتے ہوئے، ہمیں ایٹمی توانائی کے بغیر مستقبل کی جانب کام کرنا چاہیئے۔ قابلِ تجدید توانائی جاپان کے لیے آگے کا راستہ ہے۔”