ٹوکیو: دائت کے ایوانِ زیریں نے ایک بل کی منظوری دی ہے تاکہ الکوحل یا منشیات کے زیرِ اثر ڈرائیوروں کے ہاتھوں ہونے والے ہلاکت خیز حادثات کے لیے سزائیں سخت کی جائیں۔
فُوجی ٹی وی نے بدھ کو خبر دی، نئے بل کے تحت اگر ڈرائیور الکوحل یا منشیات، یا طبی بیماری مثلاً مرگی کے زیرِ اثر حادثے کی وجہ بنیں، تو وہ زیادہ سے زیادہ 15 برس قید کی سزا پائیں گے۔
اگرچہ اندھا دھند ڈرائیونگ کی وجہ سے اموات کی وجہ بننے کی موجودہ سزا 20 برس ہے، تاہم قانون کے اندر ایک جھول کی وجہ سے شدید ترین سزا صرف “معمول کی ڈرائیونگ کے حالات پر” نافذ ہوتی تھی۔ اس کی وجہ سے غیر ارادی مردم کشی قرار دئیے گئے بیشتر کیسوں کی زیادہ سے زیادہ سزا 7 برس ہے۔
نئے قانون کے تحت لائسنس کے بغیر ڈرائیونگ کرتے پکڑا گیا کوئی بھی شخص 500,000 ین جرمانے اور پانچ برس کی ممکنہ قید کا سامنا کرے گا۔ طبی پیشہ وروں، جو آگاہ ہیں کہ ان کے مرگی یا شیزو فرینیا کے مریض ڈرائیونگ کرتے ہیں، کو سرکاری تحفظاتی حکام کو اطلاع دینے کا پابند کیا جائے گا۔