ٹوکیو: جاپانی قانون ساز تارو یاماموتو، جنہوں نے پچھلے ہفتے شاہی گارڈن پارٹی میں شہنشاہ اکی ہیتو کو فوکوشیما ایٹمی بحران پر ایک خط پیش کیا تھا، کو ہفتے کو دائت میں لعن طعن کی گئی۔
ایوانِ بالا کے صدر ماساکی یامازاکی نے یاماموتو کو طلب کیا اور انہیں زبانی طور پر سرزنش کی۔ انہوں نے انہیں مستقبل کے محلاتی ایونٹس سے بھی روک دیا، جب ایوان کی کمیٹی نے قبل ازیں اسی دن تادیبی اقدامات کا فیصلہ کیا تھا۔
جاپانی میڈیا کے مطابق یامازاکی نے یاماموتو کو بتایا، “ہمیشہ ذہن میں رکھیں کہ آپ ایک قانون ساز ہیں اور دائت کا نام گندہ کرنے کے لیے کچھ نہ کریں”۔
اس فیصلے میں یہ نہیں واضح کیا گیا کہ یاماموتو نے غلط کیا کِیا تھا، جس سے بحث کچھ مبہم رہ گئی ہے۔ اس کا اعلان اگلے ہفتے ایوانِ بالا کے ایک مکمل اجلاس میں باضابطہ طور پر کیا جائے گا۔
38 سالہ قانون ساز، جنہیں جولائی میں بطور آزاد امیدوار منتخب کیا گیا تھا، نے شہنشاہ کو پریشان کرنے پر معذرت کی ہے تاہم مستعفی ہونے کے مطالبات مسترد کیے۔