ٹوکیو: اہلکاروں نے جمعے کو کہا، ایک 70 سالہ مقامی جاپانی سیاستدان کو چین میں منشیات کے الزام پر حراست میں لیا گیا ہے، ایک ایسا مقدمہ جس کی سزا موت بھی ہو سکتی ہے۔
جاپانی اہلکاروں نے چینی حکام کے حوالے سے بتایا، یہ ستر سالہ سیاستدان، جسے گوآنگ زو کے جنوبی شہر میں حراست میں لیا گیا، کے پاس تین کلو منشیات تھیں جن پر غیر قانونی تحرک انگیز ادویات کا شبہ ہے۔
اینازاوا شہر، صوبہ آئچی کے اہلکاروں نے کہا کہ ساکوراگی شہر کے کونسلر ہیں اور اپنے نجی کام کے سلسلے میں چین میں تھے۔
کونسل کے ایک ترجمان نے کہا ساکوراگی نے الزامات سے انکار کیا ہے۔
2010 میں غیر قانونی منشیات لے جانے پر چار جاپانی شہریوں کو چین میں پھانسی چڑھا دیا گیا تھا۔
نام نہاد تحرک انگیز ادویات مثلاً میتھا مفیٹا مائن کی 50 گرام یا زیادہ مقدار تحویل میں ہونا چین میں سزائے موت کی وجہ بن سکتا ہے، جو منشیات بارے اپنے سخت قوانین کے لیے مشہور ہے۔
جاپانی میڈیا نے ساکوراگی کے ایک دیرینہ رفیق کے حوالے سے بتایا کہ پانچ مرتبہ منتخب شدہ شہری سیاستدان کو شاید ان کے سخت موقف کی بنا پر پھنسایا گیا ہو جو وہ چین اور جنوبی کوریا کے ساتھ سفارتکاری کے بارے میں رکھتے ہیں۔