بیجنگ: امریکی سیکرٹری خزانہ جیکت لیو نے اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ایشیا پیسفک کا ایک جرات مندانہ آزاد تجارتی معاہدہ، جو زیرِ مذاکرات ہے، اس برس کے آخر تک مکمل کیا جا سکتا ہے۔
امریکہ کے علاوہ اس معاہدے میں 11 دیگر اقوام شامل ہیں،جن میں آسٹریلیا، جاپان، ملیشیا اور میکسیکو بھی ہیں، اگرچہ اس میں علاقائی طاقت چین اور اس کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا شامل نہیں ہیں، جو جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت ہے۔
اس سے الگ طور پر انڈونیشیا اور چین ایک حریف معاہدے کے لیے منصوبہ بندی میں مصروف ہیں جس میں علاقے کے اطراف کے 16 ممالک شامل ہیں، جو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کی قیادت میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
لیو اپنے ایک ایشیائی دورے کے اختتام پر گفتگو کر رہے تھے جس میں جاپان، سنگاپور، ملیشیا اور ویتنام میں قیام بھی شامل تھا۔
“میری تمام گفتگوؤں میں ایک ہی مرکزی خیال تھا — طاقتور طلب پر مشتمل بڑھوتری کی ضرورت جہاں منڈیاں کھلی ہوں۔”
چین میں لیو نے سینئر اہلکاروں، بشمول صدر زی جن پنگ، نائب وزیرِ اعظم وانگ یانگ اور چین کے مرکزی بینک پیپلز بینک آف چائنا کے گورنر ژو ژیاؤ چوآن، سے بات چیت کی۔