ٹوکیو: یاکوزا۔ یہ لفظ نوبل اینٹی ہیرو (ولن) سے لے کر شریر ٹھگ اور جاپان کے مالیاتی اداروں سے ساز باز کرنے والے زیرک کاروباریوں تک کی تصاویر ذہن میں لے آتا ہے۔ اگرچہ زیرِ زمین دنیا کے ان ٹھگوں کی حقیقت کو ان کے ساتھ وابستہ افسانے سے الگ کرنا ذرا مشکل ہو سکتا ہے، تاہم ایک تصویر بالکل حقیقی ہے، یعنی قربان شدہ انگلی کی تصویر۔
درحقیقت، سابق یاکوزا اراکین کو اپنی غائب انگشتِ شہادت کی وجہ سے معمول کے معاشرے میں فٹ ہونے میں مشکل ہو سکتی ہے۔ خوش قسمتی سے بحال شدہ شہریوں کے لیے کچھ ایسی کمپنیاں موجود ہیں جو انہیں نئی انگلیاں بنا دیتی ہیں۔
سیلیکون مصنوعی اعضاء سازی میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے، اور ایک ہنرمند کاریگر قریباً کانوں سے پیروں، اور آپ کا اندازہ درست ہے، انگلیوں تک جو بھی جسمانی عضو آپ چاہیں، آپ کو بنا کر دے سکتا ہے۔ یوکاکو فوشیما، جو اوساکا کے کاوامورا گیشی میں ایک کاریگر ہیں، صرف “ہنرمند” سے کہیں آگے کی چیز ہیں۔
150 سے زائد سابق یاکوزا اراکین کی مدد کرنے والی فوکوشیما نے حال ہی میں اوساکا پولیس کی جانب سے ایوارڈ وصول کیا ہے جو انہیں جاپان کی زیرِ زمین دنیا کے اراکین کی بحالی میں مدد کے لیے ان کی کوششوں پر دیا گیا۔
خوش قسمتی سے جاپان کی زیرِ زمین دنیا سے نکلنے کے متلاشی لوگوں کے لیے فوکوشیما ہی حقیت سے قریب ترین سیلیکانی انگلیاں بنانے والی کاریگر نہیں ہیں۔ ٹوکیو کی کمپنی آئیوا گیشی نے بھی 300 سے زائد سابق یاکوزا اراکین کے لیے مصنوعی انگلیاں بنائی ہیں۔ (یاکوزا گروپ چھوڑنے کی کوشش کرے تو بطور سزا اس کی انگلی کاٹ لی جاتی ہے، اور کٹی انگلی والے کو عام کمپنیوں والے یاکوزا سمجھ کر ملازمت نہیں دیتے، چنانچہ مصنوعی انگلی لگوانا ان کی مجبوری بن جاتی ہے۔)