ٹوکیو: جاپانی حکومت نے بدھ کو کہا کہ ملک میں آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد پہلے ہی ماضی میں سال بھر کی ریکارڈ تعداد کو پار کر چکی ہے جس کا سہرا سستے ین، ویزا کے نرم تر قوانین اور فوکوشیما آفت پر کم ہوتے خدشات کے سر بندھتا ہے۔
جاپان کے قومی سیاحتی ادارے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، قریباً 8.66 ملین لوگوں نے اکتوبر تک جاپان کا سفر کیا، جو پہلے ہی 2010 بھر میں 8.61 ملین لوگوں کے ریکارڈ سے زیادہ ہے۔
ایجنسی نے پچھلے سال سے ین کی قیمت میں بہت زیادہ کمی، جس نے آنے والوں کی “قوتِ خرید” میں اضافہ کیا، اور مارچ 2011 میں سونامی سے پیدا شدہ ایٹمی بحران پر کم ہوتے خدشات کو اس کی وجہ قرار دیا۔ ایک نسل میں بدترین ایٹمی حادثے کے بعد سیاحوں کی تعداد منہ کے بل آ پڑی تھی۔
ایجنسی نے کہا، جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے سیاحوں کے لیے پابندیوں میں کمی نے بھی آغازِ سال سے اب تک کے اعدادوشمار میں اضافے میں مدد کی۔
ایشیائی دیوؤں (جاپان اور چین) کے مابین پچھلے برس سفر کو دھچکا لگا تھا جب سرحدی تنازع نے چین میں ہنگاموں کو جنم دیا اور جاپانی مصنوعات کا صارفی مقاطعہ کیا گیا۔
اہلکار پرامید ہیں کہ ٹوکیو کی جانب سے 2020 کے گرمائی اولمپکس کی میزبانی جاپان کی سیاحتی کوششوں کی مددگار ہو گی۔