ٹالکوبان، فلپائن: 1000 سے زائد جاپانی فوجیوں کو جمعے کو فلپائن میں پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا گیا جیسا کہ وہ ٹائیفون سے تاراج شدہ جزیروں میں امدادی آپریشن شروع کرنے کی تیاری کر رہے تھے، جنہیں سات عشرے قبل جاپان نے بے دردی سے اپنے قبضے میں کر لیا تھا۔
جاپانی سفارتخانے کے ایک اہلکار نے کہا، فوجی تین جہازوں پر سوار تھے جو وسطی فلپائن کی بندرگاہ سیبو پہنچے، جو دوسری جنگِ عظیم میں شکست کے بعد سے جاپانی فوج کی سب سے بڑی غیر ملکی تعیناتی ہے۔
وہ سپر ٹائیفون ہائیان، جس نے 8 نومبر کو وسطی فلپائن میں درجنوں قصبوں کو پیوندِ زمین کر دیا اور 5500 کو ہلاک یا لاپتہ کر دیا، سے بچنے والوں کی مدد کے لیے بہت بڑے پیمانے پر جاری عالمی امدادی کوششوں کا حصہ بنیں گے۔
منیلا میں جاپانی سفارتخانے کے عوامی معاملات کے ڈپٹی ڈائریکٹر تاکاشی اینوئے نے اے ایف پی کو بتایا، “ہم پہلے ہی تھوڑی مقدار میں امداد فراہم کر چکے ہیں، لیکن مرکزی کوشش آج فلپائنی افواج کے ساتھ ملاقات کے بعد شروع ہو گی”۔
ٹالکوبان کے ایک سابق مئیر 72 سالہ ٹینٹے کینٹیرو نے کہا زیادہ سے زیادہ قوت مند ہوتے چین کے ساتھ بحر جنوب مشرقی چین میں جزائر پر تنازعے کے وقت فلپائنی اب جاپانیوں کو دوست اور اتحادیوں کے طور پر دیکھتے ہیں۔