بیجنگ: چینی وزارتِ دفاع نے ہفتے کو مشرقی بحرِ چین کے فضائی دفاعی شناختی زون کا ایک نقشہ جاری کیا جس میں متنازع جزائر بھی شامل ہیں جن پر جاپان بھی دعویٰ کرتا ہے۔
بیجنگ نے زون کے لیے قوانین کا ایک مجموعہ بھی جاری کیا، اور کہا کہ تمام طیاروں کو چینی حکام کو آگاہ کرنا چاہیئے اور اگر وہ اپنی شناخت نہیں کرواتے یا احکامات کی تعمیل نہیں کرتے تو ہنگامی فوجی اقدامات کے لیے تیار رہیں۔ پچھلے برس جاپانی حکومت کی مذمت کے لیے چین بھر میں مظاہرے ابل پڑے تھے جب اس نے جزائر کو نجی ملکیت سے خرید لیا۔
چین، جو ابھرتی ہوئی اقتصادی اور فوجی طاقت ہے، اپنے بحری دعویٰ جات کے حوالے سے زیادہ جارح مزاج ہو چکا ہے۔ یہ کئی پڑوسی ممالک کے ساتھ مشرقی اور جنوبی بحرِ چین میں جزائر پر جھگڑوں میں الجھا ہوا ہے۔
چینی وزارت کے ترجمان یانگ یوجون کے حوالے سے وزارت کی ویب سائٹ پر شائع کردہ سوال و جواب میں بتایا گیا، “یہ ذاتی دفاع کا حق استعمال کرنے کے حوالے سے چین کی جانب سے اٹھایا گیا ایک ضروری اقدام ہے”۔ “یہ کسی مخصوص ملک یا ہدف کے خلاف نہیں ہے۔ یہ متعلقہ فضائی خطے میں اڑنے کی آزادی کو متاثر نہیں کرتا۔”