ٹوکیو: دائت کے ایوانِ زیریں نے شام 8 بجے کے ذرا ہی دیر بعد ریاستی رازداری کا نیا متنازعہ بل پاس کر دیا۔
ایک روز کی بحث کے بعد حکمران بلاک نے ایک اپوزیشن جماعت کی حمایت کے ساتھ بل پر رائے شماری کرائی، جو ٹوکیو کو یہ فیصلہ کرنے کی بہت زیادہ قوت فراہم کر دے گا کہ کیا چیز ریاستی راز ہے، اور اسے معلومات افشا کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا اختیار مل جائے گا۔
یہ قانون مزید بحث کے لیے ایوانِ بالا میں بھیج دیا گیا۔
آبے نے اسی دن قبل ازیں کہا، “صاف بات کروں تو ایک غلط فہمی پائی جاتی ہے”۔ “میں ثابت قدمی سے کہنا چاہتا ہوں کہ صحافیوں کی معمول کی رپورٹنگ کی سرگرمیاں اس بل کے تحت سزا کا نشانہ نہیں ہونی چاہئیں۔”
آبے کے حکمران اتحاد نے دلیل دی ہے کہ یہ قانون سازی جاپان کے لیے اپنے دفاع میں مضبوطی کے لیے ضروری ہے، باوجودیکہ اپوزیشن جماعتوں اور عوام میں خدشات کی تعداد بڑھ رہے ہیں۔
نئی تجاویز کے تحت، دفاع، سفارتکاری، جوابی انٹیلی جنس اور انسدادِ دہشت گردی سے متعلق معلومات کو سیاستدانوں کی فرمائش پر ریاستی راز کے طور پر درجہ بند کیا جا سکتا ہے۔