آئی اے ای اے کی ایک دورے پر آئی ٹیم کے ماہرین نے کہا جاپان کو تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر آلودہ پانی کے بڑھتے ہوئے ذخیرے کے کچھ حصے کو سمندر میں خارج کرنے کے امکان پر غور و فکر کرنی چاہیئے۔
اس کی سفارش اس انتباہ کے ساتھ سامنے آئی کہ تابکاری کے درجات حفاظتی معیارات سے کم ہونے چاہئیں۔
فوکوشیما نمبر 1 پلانٹ پر تابکار پانی کے ذخیرے میں روزانہ 400 ٹن کا اضافہ ہو رہا ہے جیسا کہ زیرِ زمین پانی ری ایکٹر اور ٹربائن کی عمارات میں بہ بہ کر داخل ہو رہا ہے اور پگھلے ہوئے ایٹمی ایندھن کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے استعمال شدہ پانی میں شامل ہوتا جار ہا ہے۔ ٹیپکو آلودہ پانی کو صاف کرنے کے لیے ‘مائع پر عمل کاری کا اعلی نظام’ (اے ایل پی ایس) استعمال کر رہا ہے، ایک ایسا مطہّر جسے 62 اقسام کے تابکار مادے صاف کرنے کے قابل نظام کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
تاہم یہ نپٹنے کے قابل پانی کی مجموعی مقدار کم کرنے میں کوئی مدد نہیں کرتا، چونکہ اے ایل پی ایس ٹریٹئیم کو صاف نہیں کر سکتا، جو ہائیڈروجن کا ایک تابکار ہم جاء ہے۔
یہ ٹیم متوقع طور پر جنوری کے اواخر می جاپانی حکومت کو اپنی حتمی رپورٹ جمع کروائے گی۔