ٹوکیو: حکومت نے جمعرات کو ایک 5.5 ٹریلین ین مالیت کے اخراجاتی پیکج کی منظوری دی جس کا مقصد ایک ٹیکس اضافے کے اثرات کم کرنا ہے جو اگلے برس سے نافذ ہو رہا ہے اور جو ناقدین کے مطابق جاپان کی اقتصادی بحالی کو پٹڑی سے اتار دے گا۔
یہ محرکاتی پیکج عوامی منصوبوں پر اخراجات سے بھرپور ہے، جن میں 2020 کے ٹوکیو اولمپکس کے لیے تعمیراتی منصوبے، 2011 کے زلزلے و سونامی سے تباہ شدہ ساحلی آبادیوں کی تعمیرِ نو اور ملک کے عمر رسیدہ ہوتے انفراسٹرکچر کی تازہ کاری شامل ہیں۔
یہ اخراجات متوقع طور پر دنیا کی تیسری بڑی معیشت پر 18.6 ٹریلین ین تک کا اثر ڈالیں گے جن میں نجی شعبے اور مقامی حکومتوں کے اخراجات بھی شامل ہیں۔
وزیرِ خزانہ تارو آسو نے کہا کہ حکومت اگلے ہفتے ایک نیا بجٹ تیار کرے گی تاکہ محرکاتی پیکج کی تفصیل دی جا سکے، جس کے لیے تازہ قرضوں کی ضرورت نہیں ہو گی۔
آسو نے جمعرات کو رپورٹروں کو بتایا، یہ اخراجات “جاری رہنے چاہئیں” تاکہ جاپان کی معیشت کو اگلے برس سے بھی آگے تک کے لیے مضبوط بنایا جا سکے۔
ماہرینِ معاشیات کا اندازہ ہے کہ گھرانوں پر اس (ٹیکس اضافے) کا اثر کوئی 8 ٹریلین ین کے قریب پڑے گا، جس سے ایک ایسے وقت طلب کو دھچکا لگے گا جب معیشت رفتار پکڑ رہی ہے۔