ٹوکیو: ٹوکیو کے گورنر ناؤکی اینوسے کا کہنا ہے کہ وہ اپنی برس کی تنخواہ وصول نہیں کریں گے تاکہ اس زحمت کا ازالہ کر سکیں جو ان کی وجہ سے اس وقت پیدا ہوئی جب یہ راز افشا ہوا کہ انہوں نے پچھلے دسمبر میں اپنے انتخاب سے قبل ایک اسکینڈل زدہ میڈیکل گروپ توکوشوکائی سے 50 ملین ین کا قرضہ وصول کیا تھا۔
67 سالہ اینوسے نے منگل کو رات گئے ایک نیوز کانفرنس میں اس فیصلے کا اعلان کیا جب ٹوکیو میٹروپولیٹن اسمبلی کی عمومی معاملات کی کمیٹی نے چار گھنٹوں تک ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔ جاپان کے انتخابی قانون کے تحت، انتخابی مہم کے خزانچیوں کو انتخابی مہم سے متعلق تمام آمدن، مثلاً عطیات، کی اطلاع دینی چاہئے۔
اینوسے نے کہا انہیں توکودا خاندان نے اس روپے کی پیشکش کی تھی، جو طاقتور میڈیکل گروپ توکوشوکائی چلاتے ہیں، اگرچہ جاپانی میڈیا نے خبر دی تھی کہ اینوسے بذاتِ خود توکودا خاندان کے پاس گئے تھے اور ان سے انتخابات سے قبل 100 ملین ین کے لیے کہا۔
استغاثہ نے توکوشوکائی گروپ، جو ملک بھر میں درجنوں بڑے ہسپتال چلاتا ہے، سے غیر قانونی انتخابی طرزِ عمل کے الزام پر تفتیش کی تھی، جس میں ایک ایسے وقت انتخابی کارکنوں کو روپیہ مہیا کرنے کا الزام بھی تھا جب توکودا خاندان کا ایک نوجوان رکن ایوانِ زیریں کا انتخاب لڑ رہا تھا۔