مخلوط الجنس شخص ٹیسٹ ٹیوب بچے کا باپ ہے، اعلی عدالت کا فیصلہ

ٹوکیو: جاپان کی اعلی ترین عدالت نے ایک مخلوط النسل شخص، جو پیدائشی طور پر عورت تھا، (تبدیلی جنس کے بعد مرد ہو گیا) کو اپنی بیوی کے بچے کا قانونی باپ تسلیم کر لیا ہے، جو ملک میں پہلا ایسا کیس ہے۔

اس فیصلے نے مخلوط النسل لوگوں کے لیے دروازہ کھول دیا ہے کہ وہ باپ کے طور پر اپنی حیثیت منوا سکیں، باوجودیکہ وہ بچے کے حمل اور پیدائش میں کسی قسم کے حیاتیاتی کردار کے حامل نہیں ہوتے۔

منگل کو اپنے فیصلے میں ججوں نے کہا کہ انہوں نے 2004 کے قانون کے مطابق فیصلہ دیا جس نے جنسی شناخت کی بیماری کے ثابت شدہ مریضوں کو حق دیا تھا کہ وہ کچھ شرائط پوری کرنے کی صورت میں قانونی دستاویزات میں اپنی جنس تبدیل کروا سکتے ہیں، جس میں جنسی تبدیلی کے آپریشن سے گزرنا بھی شامل ہے۔

اس فیصلے کا مطلب ہو گا کہ مقامی شہری دفاتر میں موجودہ طریقہ کار — جہاں ایسے جوڑے کا بچہ جس کا والد مخلوط النسل ہو، ناجائز سمجھا جاتا ہے — کو تبدیل کرنا پڑے گا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.