گیوزا ریستوران چین کے باس کو کیوتو میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

ٹوکیو: ایک معروف گیوزا ریستوران چین کے کرشماتی شخصیت کے حامل باس کو جمعرات کو کیوتو میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، ایک ایسی جگہ جو ملک کے یاکوزا بدمعاشوں کا گڑھ سمجھی جاتی ہے۔

72 سالہ تاکایوکی اوہیگاشی کو صبح 7 بجے کے قریب کمپنی کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایک پارکنگ لاٹ میں خون بہتی حالت میں بے ہوش پایا گیا، یہ بات اوہشو فوڈ سروس کمپنی نے بتائی۔

کمپنی کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا، بعد میں ہسپتال میں ان کی موت کی تصدیق کر دی گئی۔

جی جی پریس اور مانیچی شمبن اخبار نے خبر دی، ان کے کم از کم تین زخموں سے خون بہہ رہا تھا، جبکہ چلے ہوئے کارتوس جائے وقوعہ پر ہی موجود تھے۔

اوہیگاشی ‘گیوزا نو اوہشو’ (کنگ آف گیوزا) چین کے صدر تھے، جو جاپان بھر میں 650 سے زائد ریستورانوں اور کچھ بیرونِ ملک ریستوران بھی چلاتی تھی۔

کمپنی کے ترجمان کوجی اُچیدا نے کہا، “وہ دشمن بنانے یا لوگوں کی دشمنی کو دعوت دینے والے شخص نہیں تھے”۔

اوہیگاشی ایک مقبول کاروباری کی شہرت کے حامل تھے جنہوں نے مسائل زدہ ریستوران چین کی قسمت پلٹ دی۔

اُچیدا نے کہا، “وہ جلد کام پر آ جاتے اور ہر صبح ہیڈ کوارٹر کا داخلی دروازہ خود صاف کیا کرتے تھے”۔

جاپان میں بندوق سے متعلق جرائم بہت کم ہیں، اور آتشیں ہتھیاروں والے جرائم کے ڈانڈے اکثر یاکوزا مجرم گروہوں سے جا ملتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.