ٹوکیو: ٹوکیو کے جانے والے گورنر ناؤکی اینوسے، جنہوں نے عہدہ سنبھالنے کے ایک برس بعد جمعرات کو ایک قرضہ اسکینڈل پر استعفیٰ دے دیا، نے کہا وہ سیاسی مباحثے کے نشیب و فراز کے بارے میں سادہ مزاج کے حامل تھے۔
67 سالہ اینوسے نے کہا، “میں نہیں جانتا تھا کہ سخت پیشہ ور قسم کے سیاستدان کو کیا ہونا چاہیئے”۔ “اگرچہ میں سیاست کے بارے میں سب کچھ جانتا تھا پھر بھی میں ایک نوآموز سیاستدان تھا۔ میں نے خود بھی سوچا کہ میرا ٹوکیو کا گورنر بن جانا بہت غیر معمولی تھا۔”
اینوسے، جو 2020 اولمپکس کے لیے ٹوکیو کی کامیاب بولی کے پیچھے مرکزی چہروں میں سے ایک تھے، نے میڈیکل گروپ توکوشوکائی سے غیر اعلان شدہ 50 ملین ین قبول کرنے پر استعفیٰ دیا۔
اینوسے ایک ایورڈ یافتہ نان فکشن (جو کہانی، ناول کی بجائے دیگر قسم کی کتابیں جیسے معلوماتی کتابیں لکھے) مصنف تھے جو 2000 کے عشرے کی ابتدا میں سیاست کی جانب مائل ہوئے۔
اینوسے کی تبدیلی کے لیے انتخابات اگلے ماہ متوقع ہیں۔ میڈیا میں ذکر کیے جانے والے ممکنہ امیدواروں میں ہیدیو ہیگاشیکوکُوبارُو، جو کامیڈین سے سیاست میں آئے اور جنہوں نے پچھلے ہفتے ایوانِ زیریں سے استعفیٰ دے دیا تھا، اور وزیرِ تعلیم ہاکوبون شیمومورا شامل ہیں۔