ٹوکیو: وزیرِ دفاع ایتسونوری اونودیرا کا کہنا ہے، جاپان کا دفاعی بجٹ اپریل سے شروع ہونے والے اگلے مالی سال کے دوران 2.2 فیصد بڑھ جائے گا، جنہوں نے قریباً دو عشروں میں بجٹ میں سب سے بڑا اضافہ پیش کیا۔
بجٹ میں یہ اضافہ ایسے موقع پر ہوا ہے جب جاپان اور چین کے درمیان ننھے ٹاپوؤں پر تنازع سلگ رہا ہے جن پر دونوں دعویٰ کرتے ہیں۔
بھاری سرکاری قرضے تلے دبے ہوئے جاپان نے 2012 تک کے دس برسوں کے دوران اپنے دفاعی اخراجات میں کٹوتی کی تھی، جس کے بعد وزیرِ اعظم شینزو آبے، جو ملک کا دفاعی انداز تبدیل کرنے کا وعدہ کر کے ایک برس قبل اقتدار میں آئے تھے، نے رواں برس دفاعی اخراجات میں 0.8 فیصد اضافہ کر دیا۔
بجٹ کا فیصلہ ایک نئی دفاعی حکمت عملی اور فوجی منصوبوں کے پیچھے پیچھے ہی چلا آیا ہے، جس کا اعلان پچھلے ہفتے کیا گیا اور جو اگلے اپریل سے آئندہ پانچ برسوں کے لیے دفاعی اخراجات میں 2.6 فیصد اضافے کا تقاضا کرتی ہے۔
وزارتِ دفاع کی ابتدائی بجٹ درخواست، جو اگست میں وزارتِ خزانہ کو جمع کروائی گئی تھی، کو 0.7 فیصد کم کیا گیا۔