ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو آبے بدھ کو ایک امریکی ائیربیس کی منتقلی کے لیے جزیرہ اوکی ناوا کی منظوری کے حصول کے نزدیک پہنچ گئے، ایک ایسا اقدام جو قریباً 20 برس کے ڈیڈ لاک کو ختم کر دے گا جس نے واشنگٹن کے ساتھ تعلقات کو کھنچاؤ کا شکار کیا ہے۔
اوکی ناوا کے اہلکاروں کے ساتھ ایک معاہدہ آبے کی کامیابی ہو گی، جنہوں نے ایک ایسے وقت زیادہ ادعائی جاپانی فوج کا وعدہ کیا ہے جب امریکہ جاپانی سلامتی اتحاد بحر الکاہل میں متنازع جزائر پر چین کے ساتھ کشیدگی کی وجہ سے آزمائش کی زد میں ہے۔
امریکہ اور جاپان نے 1996 میں فوتینما کو بند کرنے پر اتفاق کیا تھا تاہم اوکی ناوا، جو جاپان میں امریکی افواج کے نصف سے زیادہ کا میزبان ہے، کی جانب سے شدید مخالفت کے بعد متبادل جگہ کے منصوبے تعطل کا شکار ہو گئے۔ اوکی ناوا 1972 تک امریکہ کے قبضے میں رہا۔
اپریل میں امریکہ اور جاپان نے ایک منصوبے کا اعلان کیا تاکہ فوتینما کو 2022 تک بند کر دیا جائے۔