ٹوکیو: قومی پولیس ایجنسی اور فائر اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے جمعرات کو کہا کہ “موچی” چاول کے کیک کھا کر سانس کی نالی میں رکاوٹ سے چار لوگ ہلاک ہو گئے۔
مزید برآں، ٹوکیو میں 10 لوگوں کو “موچی” پر سانس اکھڑنے کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کروایا گیا۔ ان 10 میں سے نو 65 برس سے زائد عمر کے تھے، اور دو ابھی تک کوما میں ہیں۔
ٹی وی آساہی نے خبر دی کہ مرنے والوں میں ایواکی، صوبہ فوکوشیما سے 70 کے پیٹے میں ایک شخص تھا، ایک آدمی 80 کے پیٹے میں تھا جس کا تعلق مینامی سوما، فوکوشیما سے تھا، شیموتسوکے، صوبہ توچیگی سے ایک 85 سالہ شخص اور ناسوشیوبارا، صوبہ توچیگی سے ایک 85 سالہ شخص بھی شامل تھے۔
ایجنسی نے کہا کہ وہ جاپان بھر سے اب بھی اعداد و شمار جمع کر رہی ہے۔
پیر کو حکام نے بوڑھے لوگوں سے استدعا کی تھی کہ وہ سالِ نو کی تعطیلات میں “موچی” کھاتے وقت احتیاط کا مظاہرہ کریں۔
یہ کیک، جو نئے سال کا روایتی کھانا ہیں، ہر سال بوڑھوں میں اچھو لگنے کے واقعات کا سبب بنتے ہیں۔ حکام نے جاپان بھر میں لوگوں سے اپیل کی کہ موچی کیک کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور اسے احتیاط سے کسی دوسرے کی موجودگی میں کھائیں۔