جاپان کی آبادی 2013 میں ریکارڈ 244,000 نفوس کی کمی

ٹوکیو: وزارتِ صحت کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ تخمینہ جات کے مطابق، جاپان کی آبادی 2013 میں 244,000 کی ریکارڈ تعداد میں کم ہو گئی، جس سے پنشنروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو سہارا دینے کے لیے ہمیشہ کم تر ہوتی افرادی قوت کا مسئلہ نمایاں ہوتا ہے۔

وزارت نے کہا، تخمیناً 1,031,000 بچے 2013 کے دوران پیدا ہوئے، جو ایک برس قبل کے مقابلے میں 6000 کم ہے۔

دوسری جانب، 1,275,000 لوگ مر گئے، جو پچھلے برس کے مقابلے میں 19,000 زیادہ تعداد ہے، جو دوسری جنگِ عظیم کے بعد سب سے بڑا سالانہ اضافہ ہے۔

وزارت نے کہا، اس کے نتیجے میں آبادی میں قدرتی طور پر کمی 244,000 نفوس کی ریکارڈ تعداد تک آ پہنچی، جس سے 2012 میں 219,000 کی پچھلی سب سے زیادہ تعداد کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، جاپان کی آبادی 31 مارچ کو 126,393,679 نفوس پر مشتمل تھی، جو ایک برس قبل کے مقابلے میں 0.21 فیصد کم ہے۔

جاپان تیزی سے عمر رسیدہ ہو رہا ہے، جس کی 20 فیصد سے زیادہ آبادی 65 برس یا زیادہ عمر کی ہے — جو دنیا میں بوڑھے لوگوں کی سب سے زیادہ شرح ہے۔

2012 کی ایک حکومتی رپورٹ کے مطابق، 65 برس سے زائد عمر کے لوگوں کی تعداد 2060 میں مجموعی آبادی کا 40 فیصد ہو جائے گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.