واشنگٹن: امریکی سیکرٹری دفاع چک ہیگل نے جاپان پر زور دیا ہے کہ وہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے، جب وزیرِ اعظم شینزو آبے نے ایک متنازع جنگی مزار کا دورہ کیا تھا۔
آبے نے چین اور جنوبی کوریا کو اس وقت اشتعال دلا دیا جب انہوں نے 26 دسمبر کو بطور وزیر اعظم یاسوکونی مزار کا پہلا دورہ کیا، جو جاپان کے جنگی ہلاک شدگان کی یاد میں قائم کیا گیا ہے، جن میں اعلی سطحی اہلکار بھی شامل ہیں جنہیں دوسری جنگِ عظم کے بعد جنگی جرائم پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔
پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کِربی نے ہفتے کو رات گئے امریکی محکمہ دفاع کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا، “سیکرٹری ہیگل نے جاپان کی جانب سے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے اقدامات، اور علاقائی امن اور استحکام کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت کو نمایاں کیا”۔
یہ تبصرے ہیگل اور جاپانی وزیرِ دفاع ایتسونوری اونودیرا کے درمیان ٹیلی فون بات چیت کے بعد جاری کیے گئے۔
چین اور دیگر ایشیائی ممالک کہتے ہیں کہ یہ مزار جاپان کی 20 ویں صدی کی جارحیت کی یادگار کا کام کرتا ہے، اور جاپان اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان تلخی کا ماخذ ہے اور آبے کے دورے نے واشنگٹن کی تنقید کو بھی دعوت دی تھی۔