جاپانی وہیل شکاریوں کو شکاری علاقے سے پرے دھکیل دیا گیا، سی شیفرڈ کا دعویٰ

سڈنی: اینٹی وہیلنگ کارکنوں سی شیفرڈ نے منگل کو کہا جاپان کے بحری بیڑے کو تتر بتر کر دیا گیا ہے اور انٹارکٹکا کے شکاریاتی علاقے سے باہر دھکیل دیا گیا ہے، جسے اس نے سالانہ شکار کو تہ و بالا کرنے کی مہم میں اولین کامیابی قرار دیا۔

عسکریت پسند گروہ نے کہا کہ بیڑے کے پانچ جہاز “افراتفری میں” تھے اور اس وقت وہیلوں کا شکار نہیں کر رہے، جن کے ہارپون بردار جہاز ایک دوسرے سے سینکڑوں کے میل کے فاصلے کی بناء پر بچھڑ چکے ہیں اور فیکٹری جہاز نیشین مارو شکاری علاقے سے خاصا باہر ہے۔

وہیلنگ مشن کی انچارج ایجنسی کے ایک اہلکار نے کہا، “ہمارے پاس معلومات نہیں کہ جہاز ٹھیک ٹھیک کس مقام پر ہیں، اور ہم ایسی معلومات کو کبھی افشا نہیں کریں گے چونکہ یہ سی شیفرڈ کے مہم جوؤں کو ان کو ڈھونڈنے میں ہی مدد کرے گی”۔

اس نے کہا، “اگر نیشن مارو نے وہیل شکاری علاقے میں واپس آنے کی کوشش کی، تو سی شیفرڈ ایک مرتبہ پھر راستہ روکنے اور ان کے غیر قانونی وہیل شکار کے آپریشن بند کروانے کے لیے تیار ہو گی”۔

بحرِ جنوبی کے وہیلوں کے لیے محفوظ علاقے میں وہیلوں کا تجارتی پیمانے پر شکار ممنوع ہے، جسے عالمی وہیلنگ کمیشن نے 1994 میں قائم کیا تھا، تاہم جاپان وہیلنگ پر اس قانونی مہلت میں “سائنسی تحقیق” کے ایک چور راستے کے ذریعے ان جانوروں کو پکڑتا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.