والدین ایکواڈور ہنی مون پر جانے والے بیٹے کی راکھ کے ساتھ واپس لوٹ آئے

ٹوکیو: ایکواڈو میں اپنے ہنی مون کے دوران قتل ہو جانے والے ایک شخص کے والدین پیر کی سہ پہر جاپان واپس لوٹ آئے، اور اپنے ہمراہ اپنے بیٹے کی راکھ بھی لے آئے۔

28 سالہ تیتسوؤ ہیتومی اور اس کی 27 سالہ بیوی ماریکو کی شادی 22 دسمبر کو جاپان میں ہوئی تھی۔ وہ گوآیاقوئل میں تھے اور اپنے ہنی مون کے لیے گیلاپاگوس جزائر کی جانب عازمِ سفر تھے، جہاں انہیں 28 دسمبر کو گولی مار دی گئی۔ جاپانی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق، اس جوڑے نے ایک ریستوران میں رات کا کھانا ختم کر کے ایک ٹیکسی کو ہاتھ دیا تھا تاکہ ہوٹل واپس جا سکتے۔ تیتسوؤ کو سینے میں گولی ماری گئی اور وہ موقع پر ہی مر گیا، جبکہ ماریکو کو پیٹ اور لات پر گولی ماری گئی اور ہسپتال میں تشویشناک لیکن مستحکم حالت میں ہے۔

ایکواڈوری حکومت نے قاتلوں کی گرفتاری تک لے جانے والی معلومات کے لیے 200,000 ڈالر کے برابر انعام کا اعلان کیا ہے۔ ٹی وی آساہی نے خبر دی، پیر کو وزیرِ داخلہ جوزے سیرّانو نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ پولیس نگران کیمروں کی ریکارڈنگ کا جائزہ لینے اور عینی شاہدین کے ساتھ بات چیت کے بعد مشتبہ افراد کی شناخت کے قریب ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.