ٹوکیو: چین اور جاپان کے درمیان سفارتی نوک جھونک پیر کو برطانوی پریس میں ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے تک آ پہنچی، جب سفارتی دعوؤں اور جوابی دعوؤں نے ہیری پوٹر سیریز کے افسانوی برے جادوگر لارڈ وولڈیمورٹ کی مثالیں ایک دوسرے پر فٹ کرنا شروع کر دیں۔
اخبار روزنامہ ٹیلی گراف میں شائع شدہ ایک خصوصی مضمون میں لندن کے لیے ٹوکیو کے سفیر کےئیچی ہایاشی نے بیجنگ کو جے کے رولنگ کی کئی ملین کی تعداد میں فروخت شدہ سیریز اور اس کے نتیجے میں بننے والی فلموں کے مہا ولن سے جا ملایا۔ “چین کے لیے دو راستے کھلے ہیں،” انہوں نے لکھا۔
“ایک تو مکالمے کی تلاش ہے، اور قانون کی پابندی ہے۔ اور دوسرا یہ ہے کہ ہتھیاروں کی دوڑ کی برائی کی لگامیں چھوڑ کر اور کشیدگی بڑھا کر علاقے میں وولڈیمورٹ کا کردار ادا کرے، اگرچہ جاپان اپنی جانب سے صورتحال کو مزید کشیدہ نہیں کرے گا،” انہوں نے کہا۔
لندن کے لیے چینی سفیر لیو زیاؤ منگ نے جاپانی وزیرِ اعظم شینزو آبے کے 26 دسمبر کو ٹوکیو کے متنازع یاسوکونی جنگی مزار کے دورے پر شدید تنقید کی تھی، جو جنگی ہلاک شدگان کی یاد میں قائم ہے،جن میں 1945 میں دوسری جنگ عظیم میں جاپانی شکست کے بعد سنگین جنگی جرائم کے مرتکب افراد بھی شامل ہیں۔
چینی سفیر نے لکھا تھا، “اگر محاربیت جاپان کا نہ بھولنے والا وولڈیمورٹ ہو، تو ٹوکیو میں یاسوکونی مزار ایک قسم کی جادوئی چیز ہے، جو اس قوم کی روح کے سیاہ ترین حصوں کی نمائندگی کرتی ہے”۔