ٹوکیو: جمعے کو پولیس کے اعداد و شمار سے پتا چلا، پچھلے برس جاپان میں قتل اور اقدامِ قتل کی تعداد دوسری جنگِ عظیم کے بعد کم ترین سطح پر پہنچ گئی، اور پہلی مرتبہ 1000 سے نیچے آ گئی۔
نیشنل پولیس ایجنسی نے 2013 کے دوران 939 غیر قانونی قصداً قتل یا اقدامِ قتل کے واقعات تسلیم کیے، جو پچھلے برس کے مقابلے میں 8 فیصد سے زیادہ کم ہے۔
اقوامِ متحدہ کے منشیات اور جرائم سے متعلق دفتر (یو این او ڈی سی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اے ایف پی کے ایک شمار سے پتا چلتا ہے کہ یہ جاپان کی 127 ملین نفوس پر مشتمل آبادی میں 0.74 فی 100,000 افراد بنتا ہے، جو اسے دنیا کی کم ترین شرح بنا دیتا ہے۔
اس کے برعکس، وینزویلا، جہاں سابق مس وینزویلا اور اس کے برطانوی نژاد ساتھی کو اس ہفتے گولی مار کر قتل کر دیا گیا، میں 2013 کے دوران قتلِ انسانی کے 79 واقعات فی 100,000 افراد ہوئے؛ یہ بات وہاں کی غیر منافع بخش تشدد کی نگران تنظیم نے بتائی۔
جاپان کی حالیہ ترین پولیس شماریات سے پتا چلتا ہے کہ سال بہ سال کے پیمانے پر مجموعی جرائم کی شرح 4 فیصد سے زائد کم ہوئی، جس میں تعزیراتی قانون کی 1.3 ملین سے کچھ زائد خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔