ایباراکی کے مرکز میں سائنسدان کنٹرولڈ ایٹمی پگھلاؤ پیدا کریں گے

ٹوکیو: جاپان میں ایٹمی سائنسدانوں کی ایک ٹیم کنٹرولڈ ری ایکٹر پگھلاؤ تخلیق کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کا مقصد مستقبل میں فوکوشیما جیسی آفات سے نمٹنے کے طریقے سیکھنا ہے۔

جاپان اٹامک انرجی ایجنسی نے کہا وہ ری ایکٹر کے ایک چھوٹے سے نمونے کو استعمال کر کے اس منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ ٹوکیو کے شمال میں واقع صوبہ ایباراکی کے اس مرکز میں وہ ننھے ری ایکٹر میں جان بوجھ کر نقص پیدا کریں گے۔

ایک ترجمان نے کہا، یہ پگھلاؤ منصوبہ ایک چھوٹا سا ایندھنی راڈ استعمال کرے گا جو تیزی سے عملِ انشقاق میں سے گزرے گا۔ یہ تجربہ اپریل سے شروع ہونے والے اگلے مالی سال میں کسی وقت سر انجام پانے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاپانی ایجنسی کی جانب سے یہ پہلا ایسا تجربہ ہو گا، اگرچہ ایٹمی توانائی والے بڑے ممالک مثلاً امریکہ اور فرانس بھی اس طرح کے منصوبوں پر کام کر چکے ہیں۔

اٹامک انرجی ایجنسی کے ترجمان نے مزید بتایا کہ پگھلاؤ کو بطورِ خاص ڈیزائن کیا جائے گا تاکہ تجزیہ کیا جا سکے کہ فوکوشیما حادثہ کیسے رونما ہوا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.