انوکی شمالی کوریا کے لیے روانہ

ٹوکیو: جاپان کے پیشہ ور پہلوان سے قانون ساز بننے والے انوکی نے اتوار کو شمالی کوریا میں وہاں کے اہلکاروں سے بات چیت کے لیے روانگی اختیار کی۔ ان کا دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب اس غریب کمیونسٹ ریاست میں ایک اعلیٰ سطحی لیڈر کو غدار کہہ کر سزائے موت سنا دی گئی تھی۔

جی جی پریس کے مطابق، سینیٹر انتونیو انوکی نے روانگی سے قبل ٹوکیو کے ہانیدا ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا، “میں (شمالی کوریائی قیادت کے) ڈھانچے میں کچھ تبدیلی کے بعد صرف اسٹیج پر کھڑے لوگوں کے چہرے چیک کروں گا”۔

وہ بیجنگ میں مختصر قیام کے بعد پیر کو پیانگ یانگ پرواز کر جائیں گے۔

انوکی اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ایوانِ بالا کے رکن ہیں اور ایک غیر منافع بخش تنظیم چلاتے ہیں۔ یہ تنظیم کھیلوں کی بنیاد پر تبادلوں کو فروغ دینا چاہتی ہے اور پچھلے ہی ماہ اس نے پیانگ یانگ میں ایک دفتر کھولا ہے۔

نومبر کے دورے کے بعد انوکی کو قانون ساز ایوان سے ایک ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔ایوان نے قرار دیا تھا کہ وہ ایک ایسے وقت پارلیمانی اجازت کے بغیر پیانگ یانگ گئے جب ایوان کی نشست جاری تھی۔ انوکی ننھی سی اپوزیشن جاپان ریسٹوریشن پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔

تاہم موجودہ دورے کے لیے پارلیمانی اجازت کی ضرورت نہیں چونکہ ایوان تعطیلات پر ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.