سئیول: شمالی کوریا نے اتوار کو جاپانی وزیرِ اعظم شینزو آبے پر سخت تنقید کی اور انہیں “فوج پسند جنونی” قرار دیا۔ یاد رہے کہ آبے ٹوکیو کے مابعد جنگِ عظیم دوم کے جنگ مخالف آئین کو تبدیل کرنے کے خواہش مند ہیں۔
جاپانی قوم کے نام سالِ نو کے پیغام میں آبے نے کہا تھا کہ ملکی آئین میں 2020 تک ترمیم کی جا سکتی ہے۔ یہ آئین جاپانی فوج کو ذاتی دفاع تک محدود کرتا ہے۔ یاد رہے کہ مذکورہ بیان سے چند ہی دن قبل آبے نے ٹوکیو میں ایک متنازع جنگی مزار کا دورہ کر کے ایشیائی پڑوسیوں کو اشتعال دلا دیا تھا۔
چین اور جنوبی کوریا یاسوکونی کو جاپانی جنگی جارحیت کی وحشیانہ یادگار اور تاریخ سے سبق نہ سیکھنے کی نشانی کے طور پر دیکھتے ہیں۔
اس دورے نے شمالی کوریا کو بھی ناراض کر دیا تھا جس نے پچھلے ماہ قدامت پسند جاپانی رہنما پر سخت تنقید کی اور انہیں “عاقبت نااندیش برتاؤ” کا حامل کہا۔ شمالی کوریا نے کہا کہ ان کا رویہ جاپان کو “اپنی بربادی” کی جانب لے جائے گا۔
یہ کمیونسٹ ریاست عادتاً ٹوکیو پر تنقید کرتی رہتی ہے جس کی وجہ 1910-45 کے دوران جزیرہ نما کوریا پر جاپان کا قبضہ ہے۔ شمالی کوریا جاپان کی موجودہ پالیسیوں کو ابھرتے ہوئے فوجی ارادے قرار دے کر بھی تنقید کرتا ہے۔
یاد رہے کہ شمالی کوریا کے ایٹمی اور میزائل پروگرام عرصہ دراز سے جاپان میں سلامتی کے حوالے سے دردِ سر بنے ہوئے ہیں۔