ٹوکیو: شاہی محل جلد ہی مرحوم شہنشاہ ہیرو ہیتو( شووا) کی زندگی کا سرکاری ریکارڈ مکمل طور پر جاری کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
یہ ریکارڈ جلد ہی مرتب ہو جائے گا اور اس سے دوسری جنگِ عظیم کے دوران ہیرو ہیتو کے متنازع جنگی کردار جیسے نزاعی معاملے پر کچھ روشنی پڑنے کا امکان ہے۔
شاہی گھرانے سے متعلق ایجنسی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ایجنسی مارچ کے اواخر میں یہ 24 سالہ منصوبہ مکمل کرنے کی توقع رکھتی ہے۔
ترجمان نے اضافہ کیا کہ یہ کام اپریل یا بعد میں موجودہ شہنشاہ اکی ہیتو کو پیش کیا جائے گا۔ اکی ہیتو، ہیرو ہیتو کے سب سے بڑے بیٹے ہیں۔
ہیرو ہیتو کے والد شہنشاہ تائیشو کی زندگی کا ریکارڈ بھی اسی طرح 2002 سے 2011 کے دوران عوامی طور پر جاری کیا گیا تھا۔
تاہم اس میں سے بہت سے حصوں کی یہ کہہ کر تدوین کر دی گئی تھی کہ یہ “ذاتی معلومات” کو تحفظ دینے کی کوشش ہے۔ اس وقت محققین نے اس اقدام پر تنقید کی تھی۔
شاہی خاندان سے متعلق ایجنسی نے ہیرو ہیتو کا ریکارڈ 1990 میں ایک 16 سالہ منصوبے کے تحت مرتب کرنا شروع کیا تھا۔
ہیرو ہیتو 1930 اور 1940 کے عشروں کے دوران جاپان کے کمانڈر ان چیف رہے جب جاپان ایشیا بھر پر فوج کشی کر رہا تھا۔
انہیں شینتو مذہب کے دیوتا کے طور پر تعظیم دی جاتی تھی اور انہی کے نام پر یہ ناگزیر اور متنازعہ جنگ لڑی گئی تھی۔