ٹوکیو: اہلکاروں نے کہا کہ ملک کے دو مرکزی جزائر کے درمیانی پانیوں میں ایک سویلین کشتی جاپانی بحریہ کے ایک جہاز کے ساتھ ٹکرا گئی۔ اس کے بعد کشتی کے دو افراد کی حالت بدھ کو تشویشناک تھی۔
ٹیلی وژن فوٹیج سے پتا چلا کہ ہیروشیما کے قریب خشکی میں گھرے سیتو سمندر میں ایک چھوٹی سی ماہی گیر گشتی الٹی پڑی ہے۔ کوسٹ گارڈ نے کہا کہ تصادم صبح 8 بجے کے قریب 8900 ٹن وزنی “اوسومی” سے ہوا جو بحریہ کا ٹرانسپورٹ جہاز ہے۔
وزیرِ دفاع ایتسونوری اونودیرا نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور عہد کیا کہ ان کی وزارت اس معاملے کی تفتیش کے لیے کوسٹ گارڈ کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔
یاد رہے کہ 2008 میں بھی ایک واقعہ رونما ہوا تھا جس میں ایک باپ بیٹا اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کی کشتی تباہ کار بحری جہاز سے ٹکرا گئی تھی۔ اس کے بعد بہت زیادہ لے دے ہوئی تھی اور مقامی رہنماؤں نے ایگس سے لیس جہاز پر جہاز رانی کے اعلی ترین ساز و سامان پر انگلیاں اٹھائی تھیں۔
اس وقت کے وزیرِ اعظم فوکودا نے ٹوکیو کے مشرق میں واقع چیبا میں مرنے والوں کے اہلخانہ سے ملاقات کر کے اشکبار آنکھوں سے معافی مانگی تھی۔ ان کے وزیرِ دفاع کے استعفے کے مطالبات بھی کیے گئے تھے۔