حکومت نے نی گاتا کے ری ایکٹر چلانے کے لیے ٹیپکو کا بحالی منصوبہ منظور کر لیا

ٹوکیو: وزارتِ تجارت نے بدھ کو فوکوشیما ایٹمی آفت کی ذمہ دار یوٹیلیٹی، ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو)، کی بحالی کے ایک منصوبے کے منظوری دی۔ یہ تار تار مالیات کو درست کرنے کے لیے کمپنی کا دوسرا بحالی منصوبہ تھا۔

یہ منصوبہ ٹیپکو کی جانب سے کاشیوازاکی کاریوا ایٹمی پلانٹ چلانے پر منحصر ہے تاکہ رکازی ایندھن کی لاگت کم ہو سکے۔ لیکن پلانٹ چلنا ایک نزاعی معاملہ ہے جس کی مقامی گورنر کی جانب سے شدید مخالفت کی جاتی ہے۔

ٹیپکو کی جانب سے قبل ازیں ایک منصوبے کو اس لیے ختم کرنا پڑا تھا چونکہ وہ کاشیوازاکی پلانٹ دوبارہ چلا نہیں سکی تھی۔

پچھلا بحالی منصوبہ 2013 میں کاشیوازاکی پلانٹ دوبارہ چلانے پر منحصر تھا۔ نئے منصوبے کے مطابق جولائی میں پلانٹ کے دو ری ایکٹر چلنے چاہئیں۔

فوکوشیما پر آفت نے آہستہ آہستہ جاپان کے تمام ایٹمی بجلی گھر بند کر دئیے تھے تاکہ انہیں سخت تر نئے قوانین کے تحت جانچا جا سکتا۔

ٹوکیو کے گورنر کے انتخابات کے بیشتر امیدوار ایٹمی بجلی گھر دوبارہ چلانے کے مخالف ہیں۔ ان میں سے ایک امیدوار اور سابق وزیرِ اعظم موری ہیرو ہوسوکاوا نے جونی چیرو کوئیزومی کی مضبوط حمایت حاصل کر لی ہے۔ کوئیزومی 2001 تا 2006 میں ملک کے وزیرِ اعظم رہے اور جاپان کے مقبول ترین لیڈروں میں شمار ہوتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.